Breaking News

Tuesday, January 30, 2024

رپورٹس طاہر شاہی گجر خان

 گوجر خان(طاہر شاہی سے) اسلامی پاکستان ہی خوشحال پاکستان 

آزاد ادارے آزاد عوام آزاد پاکستان  ہمارا خواب۔حبیب نواز قریشی۔

جماعت اسلامی کی جنگ ہرادارے پر مسلط مافیا کی بے نقابی ہے۔چوہدری عابد حسین ایڈووکیٹ۔

نمائندہ خصوصی۔کلر روڈ جلسہ میں قائدین جماعت اسلامی نے سابقہ ادوار کے حکمران کو کرپٹ مافیا قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔اگر  نو سر باز مافیابلدیات کا چلتا ہوا بااختیار   22 کروڑ عوام کے 90% مسائل ان کی دہلیز پر حل ہونے والا بلدیاتی نظام قتل نہ کرتے۔ادارے خودمختار ہوتے تو زرداری ہاوس۔بنی گالا۔جاتی عمرا۔سنگر ہاوس اور انکے ایجینٹوں کے سامنے  عوامی جزبات وخوداعتمادی کا قتل عام نہ ہوتا ۔


سبز باغ دکھانے والوں۔  بتاؤ تم نے  قوم کو بینظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام سرکاری لنگر خانے والے پروگرام دے کر بھکاری نہیں  بنایا قوم کے نوجوان بچے بچیوں خواتین کو ھنر مند بناناھر یونین کونسل کی سطح پر ٹیکنیکل ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس بنانا جہاں وہ کام سیکھ کر باعزت روزگار کمائیں بے زمین لوگوں کو۔ سرکاری  بنجر زمینوں سے کم از کم تین تین ایکڑ زمین الاٹ کرناتاکہ وہ وہاں کوئی زراعت وغیرہ کام کریں اپنے گھر بنا سکیں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی منظور ی دینے سے پہلے رئیل اسٹیٹ مالکان کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ وہاں چھوٹی چھوٹی انڈسٹریز سلائی کڑھائی کے مراکز بنائیں گے یہی جماعت اسلامی کا اسلامی پاکستان و خوشحال پاکستان  کا مشن

Read more ...

Saturday, January 27, 2024

رپورٹ طاہر شاہی گوجر خان

ماشاءاللہ گلیانہ تا دولتالہ روڈ کی مشہور جگہ چھینہ شریف کی مشہور( کسی۔پُلی ) کی صورت حال 
اس کام کو میں شکریا کا نام دوں یا کیا دوں 
یہ روڈ کوئی عام روڈ نہیں بلکہ گوجرخان میں  سب سے زیادہ استعمال ہونے والے روڈ گلیانہ تا دولتالہ ہے کچھ عرصہ روڈ کا کام سٹارٹ ہوا علاقہ بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی خیر بات بھی خوشی کی تھی روڈ بننے کے دوران جو اہل علاقہ نے تکلیفیں سہیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں خاص کر جوبارشوں کے دوران خیر اللہ اللہ کر کے ہم نے وہ مرحلہ تیار کرلیا اس میں کوئی شق نہیں روڈ کاجو کام ہوا مثالی ہوا اب آئیں دوسرے مرحلے میں 
میرا ایک معصومانہ سوال 


ٹھکیدار یا انتظامیہ سے جو بھی کروا رہا ہے کیا عوام کے مقدر میں زلالت لکھی ہے یا آپ نے زبردستی زلیل کرنا تہیہ کیا ہوا ہے کسی حال میں لوگوں کو جینے نہیں دینا آل ریڈی ٹھیک بنی روڈکوتوڑنا یا تو آپ ساتھ ہی کام کریں پھر تو بات بنتی ہے ساری روڈ توڑو عوام سے بجائے دعاوں کے بددعائیں سمیٹیں کچھ دن پہلے یہاں ایک نوجوان اپنی بوڑھی ماں کے ساتھ موٹرسائیکل میں جارہاتھا خراب ٹوٹی روڈ کی وجہ سے اسکی والدہ کی بازو فیکچر ہوگئی جو پھر ان ماں جی نے دعائیں دی آپ سمجھ گئے ہونگے بلکہ یہاں پر وارداتیں بھی بلا ناغہ معمول بن گئی ہیں لوگ خوف کی وجہ سے یہ رستہ بھی استعمال نہیں کررہے 
خدارا ہاتھ جوڑ کے اپیل ہے اس جگہ کو فلفور ٹھیک کروائیں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جاسکے 
یاپھر 
انتظامیہ 
یا کرتے دھرتوں سے سوال 
کیا کسی بڑے سانحہ کا انتظار کر رہے ہو 
یا جب تک کسی کی جان جائے پھر 
فلفور کام ہوگا 
یا کڑوروں کی ڈکیتی 
یا زلیل ہوتے رہے 
یا ہم بھیڑ بکڑیا ں بنے رہے 
یا گونگے بن جائیں 
یا اپنا حق نہ مانگیں 
تو پھر اس سے بہتر ہے جیسے پہلے روڈ تھی لوٹا دو کم از زلیل تو نہ کریں 
اہل علاقہ کا پرزور مطالبہ

Read more ...

Friday, January 26, 2024

گوجرخان میں ڈاکٹرمحمدصفدر ڈی ڈی ایچ او تعینات



سینئر صحافی طاہر شاہی کی ڈاکٹر محمد صفدر سے ملاقات اور نیک خواہشات کا اظہار 


گوجر خان(طاہر شاہی سے)گوجرخان میں ڈاکٹرمحمدصفدر ڈی ڈی ایچ او تعینات ہوگئے سینئر صحافی طاہر شاہی کی ڈاکٹر صفدر سے ملاقات اور نیک خواہشات کا اظہار طاہر شاہی کی رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی ایچ او محمد صفدر اس سے قبل چکوال میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے چکے ہیں انہوں نے اپنی ڈیوٹی اج دن تک نیک نیتی اور ایمانداری کے ساتھ نبھائی ہے جہاں جہاں انہوں نے اپنی ڈیوٹی سر انجام دی وہاں وہاں ہیلتھ کا نظام بہت زبردست طریقے سے کنٹرول کیا عطائی ڈاکٹر جعلی ہاسپٹل یا کوئی جانی انسانوں کے ساتھ کھیل رہا ہو ان کے لیے یہ ایک ڈراونا خواب تھے گجرخان جیسے شہر کو ان کی سخت ضرورت تھی کیونکہ گجرخان میں انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنا ایک معمول بن گیا تھا ڈی ڈی ایچ او صاحب کا طاہر شاہی کو انٹرویو کے دوران کہنا ہے کہ میں اپنی ڈیوٹی کو عبادت کی طرح نبھاؤں گا نہ کسی ٹاؤٹ اور نہ کسی سفارش کو مانوں گا میں واضح طور پر ان عطائیوں اور انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنے والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ اپنا بوریا بسترا خود ہی گول کر لیں نہیں تو ان کے ساتھ ایسی کاروائی ہوگی جو اس سے پہلے گوجرخان میں کسی نے نہ کی ہو باقی میرے آفس کے دروازے ہر وقت عوام کے لیے کھلے ہیں کسی قسم کی کوئی بھی شکایت ہو ڈائریکٹ مجھ سے رابطہ کریں انشاءاللہ آپ
Read more ...

سائفر کیس: ایک مقدمہ، تین اہم گواہ اور وکیل صفائی کا مؤقف ’عمران خان وزیراعظم تھے، کلرک نہیں‘

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر گمشدگی کیس میں تین اہم گواہوں کی جانب سے خصوصی عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کروائے جانے کے بعد یہ مقدمہ اب فیصلہ کُن مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔



ان تین اہم گواہان میں عمران خان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سابق وزیر خارجہ سہیل محمود اور امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید شامل ہیں۔

ان تینوں کی جانب سے ریکارڈ کروائے گئے بیانات کو استغاثہ کی جانب سے اہمیت دی جا رہی ہے اور پراسیکوشن کا دعویٰ ہے کہ یہ بیانات اس کیس کے مرکزی ملزمان (عمران خان اور شاہ محمود قریشی) کو مجرم ثابت کرنے میں معاون ہوں گے جبکہ دوسری جانب ملزمان کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ ان بیانات میں کچھ ایسا نہیں جو اُن کے موکلین کے خلاف جاتا ہو۔

سائفر کیس میں اب تک ہونے والی پیش رفت کے مطابق اس مقدمے میں پراسیکوشن کے 25 گواہان کے بیانات خصوصی عدالت میں ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ اس مقدمے میں مجموعی طور پر 28 گواہان تھے جن میں سے تین گواہوں کو عدالت میں پراسکیوشن کی جانب سے پیش ہی نہیں کیا گیا۔

Read more ...
Designed By Published.. Blogger Templates